حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلائے معلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصلیٹ جنرل میں عراقی شہدائے مقاومت کے اہل خانہ کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس تقریب میں عراق میں موجود رہبر معظم کے نمائندے، اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور ثقافتی مشیر، کربلائے معلی کے گورنر، کربلا کی عوامی تحریک کے کمانڈر، اراکین پارلیمنٹ، عتبات عالیہ کے نمائندے اور عراقی حکام اور بزرگ شخصیات نےشرکت کی۔
اس تقریب میں عراق میں رہبر معظم کے نمائندے آیت اللہ سید مجتبیٰ حسینی نے قرآن مجید کی دو آیات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: أُذِنَ لِلَّذِینَ یُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَیٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِیرٌ» و «ٱلَّذِینَ أُخْرِجُواْ مِن دِیَٰرِهِم بِغَیْرِ حَقٍّ إِلَّآ أَن یَقُولُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ، قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق جنگ اصل نہیں ہے بلکہ صلح اصل ہے، اسی لیے جنگ کا حق صرف مظلوموں کو ہے، یہ آیتیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ مظلوم وہ ہے جسے اس کی ہی سرزمین سے نکال دیا جائے اور اس کا جرم صرف یہ ہو کہ اس نے خدا کو حاکم منتخب کیا ہے اور ظلم کو برداشت نہیں کیا، اور اگر مجاہدین نہ ہوتے تو روئے زمین پر کوئی خدا کی عبادت گاہ باقی نہ رہتی۔
انہوں نے مزید کہا: یقیناً آیہ کریمہ کے مطابق اس زمانے میں مظلوم کے مصداق اتم فلسطینی عوام ہے۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے آیت: وَلَیَنصُرَنَّ ٱللَّهُ مَن یَنصُرُهُ إِنَّ ٱللَّهَ لَقَوِیٌّ عَزِیزٌ، کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: خدا کی نصرت کرے گا خدا اس کی نصرت کرے گا اور خدا کے ارادے اور شہداء کے خون کی برکت سے عنقریب فلسطینی مجاہدین کو ایک یقینی فتح نصیب ہوگی۔